9807694588موسی رضا۔
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
ڈاکٹرنوری فاطمہ
کیکو اور میکو بہت شرارتی بندرتھے ، ایک ڈال سے دوسری ڈال پر کودتے پھرتے تھے اور سارا دن او چھل کود کرتے رہتے تھے ، ایک دن وہ درختوں پر اوچھل کود کرتے کرتے شہر کی طرف چلے گئے ، آج شہر میں اتنا سناٹا کیوں ہے ، شہر کے سب لوگ کہاں چلے گئے ہیں ؟ کیکو نے میکو سے پوچھا : ہاں سڑک پر تو ہمیشہ گاڑیاں چلتی رہتی تھیں جیسے گاڑیوں کا میلا لگا ہواور آج تو سڑک پر ایک بھی گاڑی نہیں دکھ رہی ہے ، کہیں کوئی راکشس آکر انسانوں کو تو نہیں کھا گیا ………اتنی دیر میں ان کی ماں جنگل سے پیچھا کرتی ہوئی آگئی اور بولی کیکو اور میکو تم لوگ یہاں کیا کر رہے ہو؟ کچھ نہیں ماں ہم لوگ تو بس یوں ہی شہر گھومنے کے لیے آئے تھے ، ماں دیکھو تو یہاں کتنا سناٹا ہے لگتا ہے کوئی راکشس آکر شہر کے لوگوں کو کھا گیا ؟ نہیں بیٹا ! کسی راکشس نے ان لوگوں کو نہیں کھایا ہے، میںنے سنا ہے کہ کسی ’’کرونا‘‘ نام کی بیماری کی وجہ سے تمام انسان اپنے گھروں میں قید ہوگئے ہیں ، اور باہر نہیں نکل رہے ہیں ۔
کرونا یہ کون سی بیماری ہے ؟جس کی وجہ سے انسان اپنے گھروں میں قید ہوگئے ہیں، کہیں یہ بیماری ہمیں تو نہیں ہو جائے گی ؟ ہم بھی یہاں آئے ہیں کیکو نے حیرانی سے پوچھا ؟ ماں بولی یہ بیماری ایک انسان سے دوسرے انسان کو لگتی ہے ؟ اسی وجہ سے یہ لوگ گھر وں میں ہیں ، جس سے بیماری نہ پھیلے یہ بیماری ہم جانوروں کو نہیں لگتی ہے ؟ میں نے انسانوں سے سنا ہے کہ یہ مرض چین کے شہر ووہاں میں خاص نمونیہ کے مرض کی صورت میں نمودار ہوا، اور دھیرے دھیرے کر کے پوری دنیا میں پھیل گیا ، یہ بیماری ایک وائریس کے ذریعہ ہوتی ہے ، جس کا نام ہے ’’کرونا ‘‘ جسے COVID-19بھی کہتے ہیں ، جو کہ ایک انسان میں دوسرے انسان سے ہاتھ ملانے ، چھینک آنے اور ملنے کے ذریعہ ہوتی ہے ، اس لیے انسانوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ باہر کم جائیں ، بار بار ہاتھ دھوئیں اور سماجی سرگرمیوں سے دور رہیں ، جس قدر ممکن ہو دیگر افراد کے ساتھ میل جول کے وقت مناسب فاصلہ رکھیں اور گھرمیں رہیں۔
کیکو اور میکو اپنی ماں کے ساتھ سنسان سڑکوں پر چل رہے تھے ، تبھی انہیں ایک کالونی دکھی جس میں کچھ لوگ اپنے گھروں کی بند کھڑکیوں میں منھ پر ماسک لگائے نظر آئے، میکو نے سر کھجاتے ہوئے ماں سے کہا ماں دیکھو وہ لوگ اپنے گھروں کی کھڑکیوں پر کھڑے ہیں اور یہ اپنے منھ پر کیا پہنے ہیں ؟ ماں نے کہا یہ ماسک لگائے ہیں جو بیماری سے بچاتا ہے ، کیکو نے ماں سے کہا ماں میرا دوست بتا رہاتھا کہ انسان عجائب گھر میں جانوروں کو دیکھنے جاتے ہیں جہاں پر جانور وںکو قید کر کے رکھتے ہیں اور آج ہم لوگ آزاد گھوم رہے ہیں اور یہ انسان پنجرے میں قید ہیں، ماں کو کیکو کی بات پر ہنسی آگئی وہ بولی ہاں تم نے سچ کہا ، اب ان انسانوں کو محسوس ہو رہا ہوگا کہ قید میں رہنا کتنا مشکل ہوتا ہے ، یہ کہتے ہوئے تینوں جنگل کی طرف واپس چلے گئے ۔ ٭
پیر باغ کالونی شکتی نگر،لکھنؤ(یوپی)