بچوں کے ليے تفريحی پارکس، فلميں اور ديگر کئی اشياء بنانے والی عالمی شہرت يافتہ کمپنی ڈزنی کی نئی اسٹريمنگ سروس بڑی تيزی سے مقبول ہو رہی ہے۔ ڈزنی پلس کے صارفين کی تعداد پچاس ملين سے زائد ہو چکی ہے۔
کورونا وائرس کی وبا کے باعث دنيا کے بيشتر حصوں ميں لوگ اپنے اپنے گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہيں۔ ايسے ميں بچوں کی ديکھ بھال اور ان کا دل لگائے رکھنا، والدين کے ليے ايک چيلنج ثابت ہو رہا ہے۔ البتہ بچوں کے ليے ٹيلی وژن پر نشريات اس ضمن ميں مددگار ثابت ہوتی ہيں، بشرط يہ کہ بچوں کو والدين محدود مدت کے ليے اور ان کی عمر کے حساب سے انہیں ٹی وی پر مناسب تفریحی پروگرام ديکھنے کی اجازت ديں۔
اسی تناظر ميں والٹ ڈزنی کمپنی نے بتايا ہے کہ حاليہ دنوں ميں اس کی مانگ ميں زبردست اضافہ ديکھا گيا ہے۔ والٹ ڈزنی نے انٹرنيٹ پر اسٹريمنگ سروس پانچ ماہ قبل شروع کی تھی اور بدھ آٹھ اپريل کو اس کے صارفين کی تعداد پچاس ملين سے تجاوز کر چکی ہے۔
کمپنی نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران حاليہ ہفتوں ميں اپنی ‘ڈزنی پلس‘ سروس آٹھ يورپی ملکوں سميت بھارت ميں بھی لانچ کی۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق ڈزنی کے آٹھ ملين سبسکرائبرز يا صارفين کا تعلق بھارت سے ہے۔ والٹ ڈزنی کی اسٹريمنگ سروس امريکا ميں گزشتہ برس نومبر ميں متعارف کرائی گئی تھی۔ اب يہ سروس آسٹريا، برطانيہ، فرانس، جرمنی، آئر لينڈ، اٹلی، اسپين اور سوئٹزرلينڈ ميں دستياب ہے۔ ان آٹھ يورپی ممالک ميں ڈزنی پلس دیکھنے کے لیے ماہانہ سات يوروادا کرنے پڑتے ہیں۔
والٹ ڈزنی کے چيف آپريٹنگ آفيسر کيون ميئر نے بتايا کہ وہ دنيا بھر ميں اپنی اسٹريمنگ سروس کی مقبوليت سے مطمئن ہيں۔ ان کے بقول اسی سال اس سروس کو لاطينی امريکی ملکوں، پورے مغربی يورپ اور جاپان ميں بھی فراہم کيا جائے گا۔ ڈزنی کمپنی اس اسٹريمنگ سروس سے نيٹ فلکس جيسی سروسز کو چيلنج کرنا چاہتی ہے۔ حريف سروس نيٹ فلکس اس وقت دنيا کے ايک سو نوے ملکوں ميں دستياب ہے اور اس کے صارفين کی تعداد قريب 167 ملين ہے۔
ڈزنی پلس پر کئی فلميں اور سلسلہ وار پروگرام نشر کيے جاتے ہيں۔