منگل کے روز تک مملکت میں 2795معاملات درج کئے گئے تھے جس میں مرنے والے41لوگ بھی شامل ہیں سعودی عربیہ کی وزیر صحت نے انتباہ دیا ہے کہ ملک میں سی او وی ائی ڈی 19لہ معاملات آنے والے ہفتوں میں دولاکھ تک پہنچ سکتے ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی نے منگل کے روز وزیر صحت توفیق الرباعی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ”اگلے کچھ ہفتوں میں مطالعہ سے اس بات کااندازہ لگایاجارہا ہے کہ متاثرین کی تعداد کم سے کم ایک لاکھ یا زیادہ سے زیادہ200,000ہوسکتی ہے۔
پیر کے روز سعودی عربیہ نے یومیہ کرفیو میں چار صوبوں اور پانچ شہروں میں 24گھنٹوں کااضافہ کردیاتھا۔سعودی عربیہ نے درالحکومت ریاض‘ تبوک‘ دمام‘ تہران‘ اور حفوف میں چوبیس گھنٹوں کے لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایا ہے‘ داخلی وزرات نے ٹوئٹر کے ذریعہ اس بات کی جانکاری دی ہے۔
مذکورہ منسٹری کے مطابق اسی طرح کے اقدامات جدہ‘ طائف‘ قطیف اور خوبر میں بھی نافذ کئے گئے ہیں۔انتظامیہ نے مقدس شہروں مکہ مکرمہ او رمدینہ منورہ کو مہر بند کردیاہے اور لوگوں کے داخلہ او راخراج پر بھی پابندی عائد کردی ہے اس کے علاوہ دونوں صوبوں کے درمیان عوام کی حمل ونقل پر بھی روک لگادیاگیاہے۔
اسلام کے مقد س شہروں میں عالمی وباء پھیلنے کے خدشات کے پیش منظر مملکت نے پچھلے اس سال کے عمرہ ویزا کی منسوخی کا اعلان کردیاتھا۔
انتظامیہ اب تک اس بات کی وضاحت نہیں کی ہے کہ آیا اسی سال جولائی میں ہونے والے حج کا انتظام کیاجائے گایا نہیں کیاجائے گا۔
انتظامیہ نے پچھلے ہفتہ مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس سال کے حج کی تیاریوں کو عارضی طور پر منسوخ کرلیں۔
پچھلے سال حج کے لئے 2.5ملین لوگ سعودی عرب کے سفر پر روانہ ہوئے تھے‘ حج جس کی ادائیگی ہر مسلمان پر ایک مرتبہ فرض ہے۔
عرب دنیاکی سب سے بڑی معیشت نے اپنے ملک میں سنیما ہال‘ مالس اور ریسٹورنٹس بند کردئے ہیں اور کرونا وائرس کی وباء سے مقابلہ کرنے کے لئے فلائٹس پر بھی روک لگادی ہے۔
کنگ سلمان نے انتباہ دیا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ’’کافی مشکل“ ہے کیونکہ مملکت کو دوہری مار ہے ایک وائرس کی وجہہ سے بند دوسرا تیل کی قیمتوں میں گروٹ شامل ہے