جنیوا : دنیا بھر میں خطرناک کورونا وائرس 145 ممالک میں پہنچ چکا ہے جہاں اموات کی تعداد 5 ہزار 436 ہو گئی، جبکہ 1 لاکھ 45 ہزار 5 سو سے زائد اس وائرس سے بیمار ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق یوروپ کی صورتحال چین سے بھی بدتر ہے ۔
امریکہ میں کورونا وائرس سے مزید 8 ہلاکتوں کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 49 ہو گئی ہے جبکہ بیماروں کی تعداد 2269 ہو گئی ہے ۔اس صورت حال میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے ، جبکہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے مزید امدادی کاموں کے لئے 50 ارب ڈالر مختص کئے ہیں۔صدر ٹرمپ نے یوروپ کے بعد برطانیہ سے بھی لوگوں کے سفر پر پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کر دیا ہے ۔ اٹلی میں کورونا وائرس سے ایک ہی روزمیں ڈھائی سو افراد موت کے منہ میں پہنچ گئے ، جبکہ اسپین میں 47، فرانس میں 18 ہلاکتیں ہوئی ہیں اور مزید 8 سو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔سوئٹزر لینڈ میں 4، نیدر لینڈ(ہالینڈ) میں 5 کورونا وائرس کے مریضوں کا انتقال ہوا ہے ۔ڈنمارک اور پولینڈ نے سیاحوں کی آمد پر پابندی لگا دی ہے ، جبکہ تعلیمی ادارے اور دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔اسکاٹ لینڈ میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی ہے جس کے بعد برطانیہ میں کورونا سے اموات کی تعداد 11 ہو گئی ہے جبکہ ایک ہی روز میں 202 کیس سامنے آئے ہیں جن میں ایسا نومولود بھی شامل ہے جس کی والدہ نمونیہ کے مشتبہ کیس میں اسپتال لائی گئی تھیں۔برطانیہ میں اب کورونا کے بیماروں کی تعداد 8 سو ہو گئی ہے ، جن میں برطانوی نائب وزیرصحت نیڈین ڈوریس کی والدہ بھی شامل ہیں۔ ایک وزیر نے صرف ویلز میں 20 افراد کی اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے ، اس صورت حال میں وزیر اعظم بورس جانسن نے یوٹرن لیتے ہوئے برطانیہ میں اگلے ویک اینڈ سے اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے ۔دیگر ممالک میں بھی اموات بڑھ رہی ہیں، صرف ایران میں مزید 85 اموات ہوئی ہیں۔تھائی لینڈ میں سگریٹ اور مشروب شیئر کرنے سے 13 دوست کورونا میں مبتلا ہو گئے ہیں۔دنیا میں بڑی بڑی شخصیات کورونا وائرس کا شکار ہو رہی ہیں، اسپین کی ملکہ بھی وائرس سے نہ بچ سکیں، وائرس کی تصدیق سے پہلے انہوں نے فرانس کے صدر میکرون سے ملاقات کی تھی۔آسٹریلوی وزیرداخلہ میں بھی بیماری کی تصدیق ہوئی ہے ، چند روز پہلے ایوانکا ٹرمپ سے ان کی ملاقات ہوئی تھی۔اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں فلپائن کے سفیر بھی بیمار ہوگئے ہیں تاہم صحت یاب افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ، جن کی مجموعی تعداد 71 ہزار ہو گئی ہے ۔
Also read