حسین آباد واقع گھنٹہ گھر پر چل رہے خواتین کے مظاہرے میں شامل عورت کی موت پر کیا تعزیتی جلسہ

0
260

لکھنؤ: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور این آرسی کی مخالفت میں حسین آباد واقع گھنٹہ گھر پر چل رہے خواتین کے مظاہرے میں ڈالی گنج کی رہنے والی ایک عورت کی موت ہوگئی۔

مظاہرہ کررہی عورتوںکا کہنا ہے کہ گزشتہ ۲۱-۲۲؍فروری کو ہوئی بارش کے دوران دھرنے میں بیٹھی عورت بری طرح بارش میں بھیگ گئی تھی جس سے اسے تیز بخار ہوگیا۔

گھروالوںنے عورت کو علاج کےلئے اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کا انتقال ہوگیا۔ ساتھی عورت کی موت کی اطلاع پہنچتے ہی گھنٹہ گھر پر مظاہرہ کررہی عورتوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔

سمیہ رانا نے کہاکہ پولیس-انتظامیہ نے گھنٹہ گھر پرٹینٹ لگانے کی اجازت دی ہوتی تو عورت کی موت نہیں ہوتی ۔ زوردار بارش کے دوران بھی عورت تحریک چلارہی عورتوں کے ساتھ کھلے آسمان کے نیچے بیٹھی رہیں جس کی وجہ سے اسے بخار آگیا۔

تیز بخار کے سبب اسے گھر بھیج دیا گیا، وہیں تحریک چلارہی عورت کی موت کی اطلاع پر سابق رکن اسمبلی روی داس مہروترا، یامین خان سمیت متعدد تنظیموں کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں نے متوفیہ کے گھر پہنچ کر تعزیت کا اظہار کیا۔

گھنٹہ گھر پر عورتوںنے تعزیتی جلسہ کرکے متوفیہ کو خراج عقیدت پیش کیا اور تلاوت کلام پا کے ذریعہ ایصال ثواب کیا۔ وہیں متوفیہ کے گھروالوں کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی مظاہرہ میں شامل نہیں تھی۔

وہیں تحریک میں اپنی بیوی کے ساتھ شامل معذور محمد وسیم نے کہاکہ ہماری پُرامن تحریک کو ختم کرنے کی مسلسل سازشیں  ہورہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چاہے جیسے بھی حالات ہوں وہ آخری سانس تک ہرمشکل کا سامنا کرتے ہوئے اس سیاہ قانون کے خلاف پُرامن احتجا ج و مظاہرہ جاری رکھیں گے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here