یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح

0
100

[email protected] 

9807694588 موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

محمد عباس دھالیوال

آج جب میں نے ہندوستان کے تناظر میں امریکی صدر کا بیان پڑھا تو مجھے بہت عرصہ پہلے پڑھا غالب کا ایک شعر یاد آگیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ :
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح
کوئی چارہء ساز ہوتا کوئی غم گسار ہوتا
اس کے ساتھ ہی بچپن میں پڑھی ریچھ اور دو دوستوں والی وہ کہانی بھی یاد آگئی جس کے نتیجے میں لکھا تھا کہ ‘دوست وہ جو مصیبت میں کام آئے ‘ لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ دونوں دوست (امریکہ و بھارت) ایک ہی مصیبت یعنی کرونا وائرس میں گرفتار ہیں ایسے میں چاہیے تو یہ تھا کہ ایک دوست دوسرے کی حوصلہ افزائی کرتا لیکن یہاں معاملہ یہ ہے کہ دوست اس وبا بجائے ہمدردی کے آنکھیں دکھا رہا ہے۔
ابھی بہت دن نہیں ہوئے جب ہندوستان نے 24 اور 25 فروری کو شاندار سواگت کیا تھا لیکن افسوس کہ ہمارے ملک نے جس دوست کے استقبال پر 100 کروڑ خرچ کیا تھا. انہوں نے آج کہا کہ اگر دوا فراہم نہیں کی گئی تو ہمارے ساتھ بدلے کی کارروائی کرنے سے بھی گریز نہیں کریگا.
حالات انسان کو کس قدر بدل دیتے ہیں اس کا اظہار ایک شاعر نے کچھ اس انداز میں کیا ہے کہ :
دل کا کتنا بھی کوئی شخص ہو مضبوط مگر
پھر بھی حالات خیالات بدل دیتے ہیں
یہ محاورہ بھی مشہور ہے کہ “رسی جل جائے پر بل نہ جائے ” آج یہ بات امریکی صدر ٹرمپ پہ ایک صادق آتی ہے. امریکہ جس طرح سے آج کرونا کی بدترین صورتحال سے گزر رہا ہے لیکن اس کے باوجود امریکی صدر اپنی عادت سے باز نہیں آرہے ہیں اس کا اندازہ ٹرمپ کے حالیہ بیان سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اگر بھارت اس کے ملک (USA) کو ہائڈروکسی کلوروکین (HYDROXY-CHLOROQUINE) فراہم نہیں کروائے گا تو وہ ہندوستان پہ جوابی کارروائی کریں گے ۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ابھی تک کورونا وائرس کی کوئی صحیح ویکسین نہیں بن سکی ہے. حالانکہ امریکہ نے کچھ دن پہلے یہ دعوی کیا تھا کہ اس نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کر لی ہے اور جلد ہی دنیا کو یہ ویکسین مہیا کروائے گا لیکن ابھی تک امریکہ اس ویکسین کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے سے قاصر رہا ہے
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ امریکہ میں کورونا وائرس کا انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یہاں متاثرہ افراد کی تعداد چار لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے. جبکہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بھی دس ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ یہاں یہ کہنا مبالغہ آمیز نہیں ہوگا کہ دنیا کی سپر پاور کہلانے والے امریکہ کو کورونا کی وبا نے بری ایک طرح سے متاثر کر رکھا ہے.
اس بیچ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستان سے کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال ہونے والی اینٹی ملیریا دوائی ہائیڈروکسی کلوروکوائن کی درآمدات پر عائد پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہندوستان ہائیڈرو کسی کلوروکوائن کی عائد پابندی کو ختم کرکے امریکہ کو یہ دوا سپلائی نہیں کرتا ہے تو وہ اس کی جوابی کار روائی کر سکتے ہیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ نے گزشتہ پیر کے روز کورونا وائرس ٹاسک فورس بریفنگ کے دوران وائٹ ہاؤس میں کہا کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ اچھا سلوک کررہا ہے اور مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آرہی کہ ہندوستان امریکی منشیات کے آرڈر پر پابندی عائد رکھے گا۔ انہوں نے کہا “میں نے اتوار کی صبح وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی اور میں نے کہا کہ اگر آپ ہائیڈروکسی کلوروکوائن کی فراہمی کو منظور کرتے ہیں تو ہم آپ کے اقدام کی تعریف کریں گے۔ اگر وہ منشیات کی فراہمی کی اجازت نہیں دیتے ہیں تو بھی ٹھیک ہے، لیکن پھر وہ ہم سے اسی طرح کے ردعمل کی توقع کریں.
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں یہ ہائیڈرو آکسیروکلون بڑے پیمانے پر ملیریا سے متاثرہ مریضوں کے لئے استعمال ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت اس دوا کا ایک بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے.
جب بات ہائیڈرو آکسیچلوروکین کی ہوتی ہے تو ، عام طور پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ ایک ایسی دوا ہے جو ملیریا کے مریضوں کے لئے سستی اور با اثر ہے۔ یہ ارتھارائٹس اور لیوپس جیسی بیماریوں میں بھی کارآمد ہے۔ اس اینٹی ملیریا دوائی کو پہلی مرتبہ (کورونا وائرس سے) چین کی کلینیکل لیبارٹری میں استعمال میں لایا گیا اس دوران انھوں نے محسوس کیا کہ کورونا سے متاثرہ مریضوں پر دوائی کے استعمال سے انفیکشن میں کمی واقع ہوئی ہے۔ بعدازاں فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک اور معالج ، ڈیڈیر راؤلٹ ، ہائیڈروکسائکلوریکوئن (ہائیڈروکسی – CHLOROQUINE) اور (AZITHROMYCIN) ازیتھرومائسین دوائیوں کا استعمال کرونا وائرس 80 مریضوں پہ کیا. اس ضمن میں انھوں نے پایا کہ ان میں دو کو چھوڑ کر 78 مریضوں پر دوا کے موثر اثرات پائے گئے ۔
اسی بیچ اگر ہندوستان کے موجودہ حالات کا جائزہ لیں. تو گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس وبا سے 35 افراد کی اموات ہوئیں اس کے ساتھ ہی اب تک کل اموات 149 اموات ہو گئیں۔ مرکزی وزارت صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کووڈ-19 کے معاملوں میں اضافہ ہو کر یہ5194 ہو گئے ہیں ۔
ملیرکوٹلہ۔ رابطہ: 9855259650

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here