9807694588موسی رضا۔
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
سید قمر عباس قنبر
* عالمی وبا بنکر تقریبا پوری دنیا میں پھیلنے والا کورونا وائرس ہزاروں اموات لاکھوں مریضوں کا سبب بن چکاہے اس مہلک وائرس سے دنیا کو اس بچانے کے لیے حکومتیں،عالمی صحت ادارہ (ڈبلیو ۔ ایچ ۔ او) اور بہت سی فلاحی ایجنسیز متحدہ باہمی تعاون سے میدان عمل میں ہیں۔اس مہلک وائرس کے اثرات میں طبی ماہرین نے اتنی شدت محسوس کی کہ انھوں نے مکہ مکرمہ میں خانہء کعبہ ، مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ، جنت البقیع اور عراق و ایران میں حرم معصومین علیھم السلام کے دروازے بھی بند کرانے کا ذمہ داروں کو مشورہ دیا نتیجتاً ان مقدس مقامات کو سوائے عملہ اور چند منتخب افراد کے سب کے لیے بند کرنا پڑا۔اس کے ساتھ ہی ساتھ آج دنیا میں تمام مذاہب کے عبادت خانے تقریبا بند ہیں ہر ملک و شہر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے ۔ ہمارا ملک میں بھی جنتا کرفیو ۔کرفیو اور لاک ڈاؤن کے دور سے گزر رہا ہے ،محلوں ،بازاروں دفاتر ، ایئر پورٹس ، ریلوے اسٹیشن ۔ بس اسٹینڈ کے ساتھ ساتھ عبادت خانوں میں بھی سناٹا ہے قیاس آرائیوں اور افواہوں کا بازار گرم ہے۔
دوسری طرف ہماری حکومت ریاستی حکومتوں اور فلاح اداروں کے باہمی تعاون سے کورونا وائرس سے جنگ جتنے کی بھر پور کوشش کررہی ہے *اس جنگ کو جیتنے میں سب سے اہم اور قابل قدر کردار ڈاکٹرس، نرسیں ، پیرا میڈیکل اسٹاف، پولیس، ملٹری دیگر سیکورٹی ایجنسیز ، صحافی حضرات، صفائی ملازمین و دیگرضروری خدمات سے وابستہ افراد ادا کر رہے ہیں یہ وہ قابل قدر افراد ہیں جو اپنی جانوں کو خطرہ میں ڈال کر ملک اور قوم حفاظت کر رہے ہیں۔*
ہم سب کا بھی اخلاقی اور مذہبی فریضہ ہے کہ اپنی اور عالم انسانیت کی صحت و نجات (بھلائی) کےلیے ہم حکومت، ڈاکٹرس اور طیی ٹیم پولیس فودسیز اور ماہرین کی صلاح و ہدایات پر عمل کریں، لاک ڈاون پر سختی سے پابند رہیں معاشرتی فاصلاتی اصولوں پر عمل کریں۔جمعیت نہ ہونے دیں۔ افواہوں کو اہمیت نہ دیں۔ خوف و دہشت کا ماحول نہ بنے دیں البتہ احتیاط پوری برتیں۔
*احتیاط برتنے کی زمہ داری سب سے زیادہ اسلام کے پیروکار پر ہے چونکہ ہمارا دین اسلام ہر برائی اور بیماری کو سماج سے ختم کرنے کی دعوت دیتاہے۔ لہزا ہم سبکا اولین فریضہ ہے کہ اس مہلک بیماری سے صحت وشفا حاصل کرنے صحت مند رہنے ملک و سماج کو مضبوط و صحت مند رکھنے اور مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے حکومت ، ماہرین اور حکومتی ایجنسیز کے احکامات پر مکمل کاربند رہیں۔*
غلط پروپیگنڈ پر توجہ نہ دیں مذہبی اجتماعات سے پر ہیز کریں کیونکہ تمام مسالک کے علماء کرام ، مفتییان عظام اور اکابرین ملت کی متفقہ راۓ ہے کہ اس مہلک بیماری کے خاتمہ تک اجتماعیت سے پر ہیز کریں ، عبادت گھروں پر ہی کریں *فقہ جعفریہ کے مراجع تقلید آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی کا فتویٰ تو یہ ہے کہ آپ کی وجہ سےکسی کو کورو نا لگا تو شریعت کے مطابق آپ کو قاتل مانا جائے گا۔ رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا فتویٰ ہے کہ کورونا وائرس کو نہ روکنا گناہ عظیم اور روکنا عین ثواب ہے۔ ان حقائق کے باوجود بھی بعض بد عقل اور دشمنان دین و انسانیت مقدس لباس زیب تن کرکے مذہب و شریعت کے نام پر حکومتی احکام اور احتیاطی تدابیر کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں مذہب کے مقدس نام پر ملاقاتیں اور اجتماعات کر کے صحتی اداروں کی ہدایات کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ جو کہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور زلیل عمل ہے۔*ایسے غیر زمہ دار اور مجرم افراد اگر قانونی داؤ پیچ سے عدالتی سزا سے بچ بھی گئے تو خدا کبھی معاف نہ کرے گا۔*
اس شکل اور آزمائشی دور میں صرف اپنے بارے میں نہیں غربا کےلیے بھی سوچیں اور مدد کیجیے ، خدد بھی صحت مند ریئے اور دوسروں کو بھی صحت مند رہنے کی تلقین کیجیے۔
[email protected]