[email protected]
موسی رضا۔ 9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
جمیل ارشد خان
راستہ سنسان تھا۔ ہر طرف عجیب ہیبتناک سناٹا پھیلا ہوا تھا۔ وہ اپنی دھن میں اکیلا چلاجارہا تھا کہ اچانک اسےمحسوس ہوا کوئ اس کا تعاقب کر رہا ہے۔ وہ فوراً مڑ ا تو دیکھا کہ ایک زرد رنگ کا خونخوار کتا دبے پاؤں اس کے پیچھے آرہا ہے۔ کتے نے اسے مڑتا دیکھ بلند اور خوفناک آواز میں بھونکنا شروع کردیا اس کا بھونکنا تھا کہ دکانوں کے چبوتروں اور گھروں کی سیڑھیوں کے نیچے سوئے ہوئے کتے بھی ہڑبڑا کر دانت نکوستے اور بھونکتے نکل آئے۔ دیکھتے ہی دیکھتے دس بارہ غراتے اور بھونکتے تشدد پر آمادہ کتوں کا ہجوم اس کے اطراف جمع ہوگیا۔ خوف کے مارے اس کے رونگٹےکھڑے ہوگئے۔ کتے اس سے قریب تر ہوتے جارہے تھے ان کی اچانک یلغارسے وہ حواس باختہ ہوگیا اس کو کچھ سجھائ نہیں دے رہا تھا کہ کیا کیا جائے۔ کتے پوری شدت سے بھونک رہے تھے ان کے نکیلےاور پیلے دانت صاف دکھائ دے رہے تھے جو اس کے خوف میں مزید اضافہ کر رہے تھے ۔ ماضئ قریب میں ہونے والے کتوں کے ہجومی تشدد کے کئ واقعات اس کی نظروں کے سامنے گھوم گئے جن میں کئ لوگوں کو انہوں نے پھاڑ کر مار دیا تھا واقعات یاد آتے ہی اس کے رہے سہے ہوش بھی فاختہ ہوگئے اور سراسیمہ ہوکر اس نے فوراً دوڑ لگادی اس کا دوڑ نا تھا کہ کتوں کے حوصلے بلند ہوگئے اور وہ اس کی گھبراہٹ اور خوف کا فا ئدہ اٹھا کر اس کے پیچھے لپکے قریب تھا کہ وہ اس کو پکڑ کر اس کا حشر بھی پہلے لوگوں جیسا کردیتے ؛وہ بھاگتے بھاگتے اچانک رکا اور اس نے پتھر اٹھالیا اس کے رکتے ہی کتے بھی دفعتاً اپنی اپنی جگہوں پر رک گئے اس نے پتھر اس بڑے زرد کتے کے سر پر دے مارا جو ان کا سردار تھا وہ بری طرح بلبلا کر ایک طرف کو بھاگا دوسرے کتوں پر بھی اس خوف زدہ لڑکے کے پلٹ وار کا خاطر خواہ اثر ہوا لڑکے نے مزید پتھر اٹھالیے اور کتوں کی طرف پھینکے یہ صورتِ حال ان کے لیے غیر متوقع تھی جس کے لیے وہ تیار نہیں تھے انہوں نے پیچھے مڑ کر بھاگنا شروع کردیا۔ جس کا جدھر رخ ہوا وہ ادھر بھاگ نکلا ۔ دیکھتے ہی دیکھتے سارے کتے ہوا ہوگئے اور میدان صاف ہوگیا ۔
وہ تنہا کھڑا سوچ رہا تھا کہ کاش پچھلے لوگ بھی ان بزدل کتوں سے ڈر کر بھاگنے کی بجائے پتھر اٹھالیتے!
کھام گانوی،9503600264