نظم

0
249

[email protected] 

9807694588 موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

محمد سمیر

ہے معصیت کا شیدا ہر اک جواں ہمارا
کیسے بڑھے گا آگے یہ کارواں ہمارا
سونے کی چڑیا جس کو کہتے تھے لوگ کل تک
وہ ہے وطن نیارا، ہندوستاں ہمارا
آباد کر گئے تھے اجداد اپنے جس کو
برباد ہورہا ہے وہ گلستاں ہمارا
قاتل رہیں گے مٹ کر اخلاق و پہلو کے سب
لیکن رہے گا باقی جگ میں نشاں ہمارا
بھگوائی سازشوں سے محفوظ اب نہیں ہے
کوئی دکاں ہماری، کوئی مکاں ہمارا
تھی پر سکون کل تک کشمیر کی جو وادی
اب قتل ہورہا ہے ہر دن وہاں ہمارا
جب سے کہ ظالموں کے ہاتھوں میں ہے حکومت
چِھنتا ہی جارہا ہے امن و اماں ہمارا
ہے انتظار ہم کو، آئے عمرؓ سا کوئی
بدلے فضا یہاں کی، بدلے زماں ہمارا
ہم جو لگے ہوئے ہیں ٹک ٹاک فیس بک پر
ہونے لگا ہے ویراں دل کا مکاں ہمارا
غافل سمیر یوں ہی ہم لوگ گر رہیں گے
مٹ جائےگا جہاں سے نام و نشاں ہمارا
(یونی ورسٹی آف حیدرآباد)

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here