9807694588موسی رضا۔
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
سہیل سالمؔ
میری تتلی
وہ میری تتلی
ذہین بھی ہے حسین بھی ہے
ابھی معصوم ہے لیکن /ہر دردسے آشنا بھی ہے
میرے وجود کے ہیں ستارے
اُسی کے رنگ سے روشن
اُسی کے دم سے پاکیزہ
میرے خوابو ںکے آنگن /جبین اس کی عرش جیسی
سجدے میںجکھی ہوئی آنکھیں
حیا کا امتجان لیتی
چال ڈھال اس کی ساحرہؔجیسی
شب چراغ سی زلفیں/نگاہیں جھیل جیسی
ادائیں عنبریں جیسی
تقدس مریم ؑکے جیسا/سراپا نو ر کے جیسا
مکمل وجود ہے اس کا
میری کائنات کے جیسا
یہ ہے صبح نو کی ابتدا
یہ ہے تصویر مستقبل کی انتہا
ہر اک انداز ہے اس کا
باغ بہشت کا ہمسایہ
ؔ یہ پیاری سی تتلی
میری زیست کا سرمایہ
یہ رانی تو ہے لیکن
یہی عرفان کی نشان ہوگی
اسی کی آغوش میں پل کر
نئی زندگی جواں ہوگی
نئی دنیا رواں ہوگی