مولویوں پر جم کر برسے آفتاب شریعت مولانا کلب جواد

0
281

یہ مولوی جھوٹ بول رہے ہیں، مطلق جھوٹ بول رہے ہیں اور بہت بے شرمی سے جھوٹ بول رہے ہیں

کسی بھی پارٹی نے ہماری قوم کے لئے کام نہیں کیا بلکہ سب نے نقصان پہونچایا ہے، سماج وادی پارٹی کی حکومت میں علماء کو لاٹھیاں ماری گئیں اور ایک روزہ دار کو شہید کردیا گیا۔ اسی طرح سے کانگریس نے دہلی میں شاہِ مرداں کی کربلا میںچہلم کے دن گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے گولے پھینکے، لاٹھی چارج میں سیکڑوں عورتیں بچے زخمی ہوئے، تو ان سب پارٹیوں کے دَور میں اس طرح ظلم و ستم ہوئے اور جب بی جے پی کی حکومت آئی تو ہماری عزاداری میں بھی فروغ ہوا اور ان ہی کی وجہ سے لکھنؤ سے نجف کی فلائٹ ہوئی اور جو ہم شاہِ مرداں کا مقدمہ جیتے ہیں اس میں بھی ان ہی کی کوششیں شامل تھیں اسی طرح سے بہت سے کام انہوں نے شیعوں کے حق میں کئے جو کسی بھی دوسری پارٹی کے لیڈر نے نہیں کئے۔ اسی لئے بس ہم نے ان کے لئے دعا کی ہے اس کے علاوہ نہ ہم نے پورے ہندوستان میں کسی پارٹی کی حمایت کی ہے اور نہ کسی لیڈر کی۔ یہ سب غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں جس میں مولوی اور دوسری پارٹی کے لوگ ہیں جو یہ سب غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔
مولوی جو کبھی کسی تحریک میں آگے نہیں آئے کبھی انہوں نے قوم کا کوئی کام کیا ہی نہیں، انہوں نے سب نقلی تنظیمیں بنا رکھی ہیں جس سے وہ فائدہ اٹھایا کرتے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جو ہنگامہ مچا رہے ہیں جبکہ یہ جو بھی کام ہورہا ہے قوم کے مفاد میں ہورہا ہے اور ہم سب کو قوم کو دیکھنا ہے، یہ دیکھنا ہے کس سے قوم کو فائدہ پہونچ رہا ہے۔ آپ دیکھیں کہ ہمارے علماء پر لاٹھیاں برسائی گئیں اور ایک روزہ دار بھی شہید ہوگیا لیکن کسی مسلمان مولوی نے اس کی مذمت نہیں کی یہاں تک کہ شیعہ علماء نے بھی اس کی مذمت نہیں کی۔ ممبئی کے سارے علماء اپنے منھ باندھے رہے اور ایک لفظ بھی اس کی مذمت میں نہیں کہا، اسی طرح بہار میںایک عالم پر ظلم ہوا لیکن کوئی عالم نہیں بولا، سب نے خاموشی اختیار کی۔ اسی طرح سے زینبیہ بیچ ڈالا گیا اور سب اسی سرمایہ دار کے پٹھو بنے رہے جس نے زینبیہ بیچا۔ یہ ہمیشہ سرمایہ داروں کے پٹھو رہے ہیں یہ نہیں چاہتے کہ کوئی بھی شخص قوم کے لئے کام کرے کیونکہ ہر ایک نے اپنی اپنی ذات کے لئے کام کیا ہے، اگر کسی ایک نے بھی کوئی ایک بھی قومی کام کیا ہوتو اسے وہ بتائے تاکہ اس کو قوم کے سامنے پیش کیا جاسکے کہ یہ آپ نے کام کیا ہے۔ انہوں نے صرف اور صرف سرمایہ داروں سے فائدہ اٹھایا اور ان کی کوشش ہے کہ پارٹی سے بھی فائدہ اٹھائیں جبکہ ہمارے پیش نظر ہمیشہ یہ رہتا ہے کہ قوم کا فائدہ کس سے ہو ہم اس میں اکیلے نہیں تھے بلکہ اس میں اور بھی بہت سے شیعہ علماء تھے انہوں نے ان کے لئے دعا کی پھر وہاں سنی علماء بھی تھے یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ اس سے شیعہ سنی میںاختلاف پیدا ہوگا تو وہاں تو شیعوں سے زیادہ سنی عالم تھے، اجمیر کے علماء وہاں تھے، نظام الدین اولیاء کے یہاں کے نمائندے وہاں تھے، کچھوچھہ شریف کے نمائندے وہاں موجود تھے تو شیعہ سنی اختلاف کی بات کہاں پر ہورہی ہے وہاں تو دونوں ہی موجود تھے۔ جو پارٹیوں کے وفادار ہیٰں وہیں ہلڑ مچا رہے ہیں یا وہ مولوی جو بے عمل مولوی ہیں جن کا کوئی کام کاج نہیں ہے وہ ہی ہلڑ ہنگامے مچا رہے ہیں اور انہوں نے ہمارا کسی تحریک میں ساتھ نہیں دیا، ہم نے شاہِ مرداں دہلی کیلئے لاٹھیاں کھائیں لیکن کوئی ہمارے ساتھ نہیں آیا اسی طرح سے لکھنؤ میں اتنی تحریکیں چلیں کوئی مولوی ساتھ نہیں آیا لیکن تنقید کیلئے یہ بڑے بڑے منھ کھول دیتے ہیں، ان کا کام صرف تنقید کرنا ہے اور ان کا زندگی میں کوئی کام ہی نہیں ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں بس دو ہی کام کیا ہے یا چندہ لیا ہے یا تنقید کی ہے۔ ان کی ساری تنظیمیں فرضی ہیں، جعلی ہیں کسی فرضی آدمی کا قم سے بیان آیا کہ جلسہ ہوا، جلسہ ہوا تو اس میں کتنے آدمی شامل ہوئے اس کا کوئی اعلان نہیں، اس میں کوئی تنظیم شریک ہوئی کوئی نام نہیں، بس ایک فرضی اس نے وہاں سے ڈال دیا صرف قوم کو دھوکہ دینے کیلئے۔ اس لئے ہم کو قوم کو دیکھنا ہے جو پارٹی بھی قوم کو فائدہ پہونچائے گی ہم وہ دیکھیں گے کہ قوم کو فائدہ کس سے پہونچ رہا ہے ہم کو بس یہی دیکھنا ہے۔ ہمیں پارٹی نہیں دیکھنا ہے بس یہ دیکھ رہے ہیں کہ کون قوم کو فائدہ پہونچائے گا۔ اب تک سب نے بس قوم کو نقصان ہی پہونچایا ہے تھوڑا بہت ہماری قوم کو ان سے فائدہ پہونچ گیا تو ہم نے سوچا کہ ان کے لئے دعا کردی جائے کسی پارٹی کے لئے یا پورے ہندوستان میں کسی کے لئے بھی ہماری طرف سے کوئی اعلان نہیں ہے۔ یہ جھوٹا بیان دیا جاتا ہے کہ بی جے پی کی حمایت کردی ہے یہ سب جھوٹ ہے یہ مولوی جھوٹ بول رہے ہیں، مطلق جھوٹ بول رہے ہیں اور بہت بے شرمی سے جھوٹ بول رہے ہیں، اللہ ان کی اصلاح فرمائے یہی میری دعا ہے اور قوم کی ہمدردی میں یہ کبھی میدان میں نکل بھی آئے اللہ انکو اتنی ہمت دے کہ میدان میں نکل کر قوم کا ساتھ دیں، تحریکوں میں ساتھ ہوں، بیٹھ بیٹھ کر خالی تنقید نہ کریں جو کہ گھروں میں بیٹھ کر تنقید کرنا بہت آسان ہے اور میدان عمل میں گھروں سے باہر آنا بہت مشکل، لہٰذا ان کی تنقید بالکل بے عملی کی بنیاد پر ہے، انہیں صرف تنقید کرنا ہی آتا ہے میدان عمل میں یہ بالکل زیرو ہیں یہ ممبئی کے سرمایہ داروں کے ساتھ ہیں جبکہ سیستانی صاحب کا فتویٰ ہے کہ وقف کی زمین بک نہیںسکتی اور جس نے وقف کی زمینیں بیچی ہیں یہ اسی کی خوشامد میںلگے رہتے ہیں، یہ بالکل ناکارہ لوگ ہیں اس لئے قوم سے گذارش ہے کہ ان کی کسی بات پر دھیان نہ دیں، یہ دیکھیں کہ قوم کا فائدہ کس چیز میں ہے اور اگر ہم نے کبھی کوئی ذاتی فائدہ اٹھایا ہو تو اس کی نشان دہی کریں کہ ہم نے ذاتی فائدہ اٹھا لیا ہے پانچ پانچ سال حکومتیں رہیں ایک ذاتی ہلکا سا بھی کبھی کوئی فائدہ اٹھایا ہو تو کوئی بتائے ہم نے صرف اور صرف قوم کے فائدے کے لئے لاٹھیاں کھائیں پندرہ بار جیل گئے ان مولویوں سے کوئی پوچھے کبھی کوئی مولوی جیل گیا اس کے علاوہ دہلی میں تقریباً دو دن حوالات میں بھوکا پیاسا رکھا گیا اور چھوٹے چھوٹے بچوں اور عورتوں کے ساتھ زیادتی ہوئی لیکن کوئی ان سے پوچھے کوئی بھی مولوی کسی کا بھی حال جاننے نہیں آیا۔ یہ سب بے عمل اور ناکارہ مولوی ہلڑ مچا رہے ہیں اور قوم کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ ہماری ان کے لئے دعا ہے کہ اللہ ان کی اصلاح کرے اور یہ میدان عمل میں آئیں اور بجائے اپنے نفع کے لئے قوم کے نفع کے لئے کام کریں۔ یہ ہمیںباتیں سنا رہے ہیں ہم ان کے لئے دعا کررہے ہیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here