ماہِ مبارک رمضان

0
124

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

محمد حسنین الماسؔ رجیٹوی

ماہِ مبارکِ رمضاں سیّد الشہور!
خوش آمدید از طرف مابصد سرور
بارہ مہینوں میں ترا سب سے جدا ہے نور
ہیں محترم ترے سبھی ارباب باشعور
حیرت ہے اس پہ جو تجھے پہچانتا نہیں
وہ بدنصیب ہے جو تجھے جانتا نہیں
اے ماہ صبر و ماہ اطاعت تجھے سلام
اے ماہ رشد و ماہ ہدایت تجھے سلام
اے ماہ مجدد ماہ کرامت تجھے سلام
اے ماہ ذکر و ماہ عبادت تجھے سلام
چھوٹے بڑے گناہ دُھلے ہیں ترے طفیل
دروازہ ہائے خلد کھلے ہیں ترے طفیل
اے ماہِ خیرو برکت و رحمت تجھے سلام
اے ماہِ عظمت و مہ عزت تجھے سلام
اے ماہِ توبہ، ماہ خشیت تجھے سلام
اے ماہِ مغفرت مہ حرمت تجھے سلام
بخشش کی اوس، توبہ کی شبنم کہیں تجھے
قرآن کی بہار کا موسم کہیں تجھے
تجھ کو کہیں جو شہر سخاوت تو ہے بجا
تجھ کو کہیں جو شہر عبادت تو ہے بجا
تجھ کو کہیں جو شہر قناعت تو ہے بجا
تجھ کو کہیں جو شہر تلاوت تو ہے بجا
آمد سے تیری اہل دیں خر بند ہوتے ہیں
دوزخ کے اس مہینے میں در بند ہوتے ہیں
ہیں رحمتوں کی بارشیں ماہِ صیام میں
ہیں برکتوں کی بارشیں ماہِ صیام میں
ہیں عظمتوں کی بارشیں ماہِ صیام میں
ہیں عزتوں کی بارشیں ماہِ صیام میں
اس ماہ کے طفیل، یہ حق نے صلہ دیا
سونے کو بھی ہمارے عبادت بنا دیا
دراصل روزہ دار ہیں رحمت کے سائے میں
خالق کی بے پناہ عنایت کے سائے میں
ہیں روز و شب انہیں کے مسرت کے سائے میں
اور غیر روزہ دار ہیں ذلت کے سائے میں
مسرور مومنیں میں ہر اک شیخ و شاب ہے
شیطاں کا اس مہینے میں خانہ خراب ہے
راتیں ہیں اس مہینے کی پرُنور واہ وا
دن اس کے رحمتوں سے ہیں معمور واہ وا
دل ہیں خدا کے بندوں کے مسرور واہ وا
ہیں ایک صف میں تاجر و مزدور واہ وا
ہے خاتم فروع شرع کا نگینہ یہ
ہے عید اولیائے الٰہی مہینہ یہ
رمضان کا مہینہ ہے قرآن کی بہار
آیت جو ایک پڑھئے کے ملے اجر بے شمار
اس ماہِ حق کا بحر فضائل ہے بے کنار
اے کاش! سال بھر رہے اس ماہ کا خمار
نسلی بنا، فضلی مسلماں ہمیں بنا
پروردگار! اصلی مسلماں ہمیں بنا
مہماں بنایا اپنا، یہ عزت خدا نے دی
ہم سے گناہ گاروں کی خود میزبانی کی
کیا اس سے اور ہوگی عنایت کوئی بڑی
خیر من الف شہر شب قدر ہم کو دی
غصے سے سن کے یہ، بھنویں شیطاں کی تن گئیں
سانسیں گناہ گاروں کی تسبیح بن گئیں
٭٭٭
نوٹ: یہ نظم مربع کی شکل میں رمضان 1439 ھ میں اودھ نامہ میں شائع ہوچکی ہے۔ اب مسدس کی شکل میں نذر قائین ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here