لاک ڈاؤن

0
137

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

سیما حسان

اے جی دیکھو کل سے لاک ڈاؤن میںصبح ۸ بجے سے ۱۱ بجے تک دکانیں کھلیں گی تم کل کہیں سیر و سپاٹے کے لئے مت نکل جانا بہت سے کام ہیں بیگم لمبی تقریر کے موڈ میں تھیں سراپا سر تسلیم ان کی خدمت میں حاضر ہو گیا۔ جی فرمائیے کیا حکم ہے او ہو بڑے فرمانبردار بنے ہیں اچھا آپ بتائیں میں نے آپ کا حکم کب نظر انداز کیا، اور آپ کی کون سی خواہش پوری نہیں کی چلو اچھا کل کے کام سنو زیادہ رومانٹک مت بنو بہوویں نیچے آگئی ہیں وہ سنیں گی اور دیکھیں گی تو کیا کہیں گی بیگم نے اپنی دادا گیری کا رعب جھاڑتے ہوئے کہا ۔تمہیں تو بس پرانی خستہ کتابوں سے سروکار ہے تمہیں معلوم ہے آلو محلہ میں ۵۰ روپئے ، ٹماٹر ۴۰ روپئے ، پالک ۶۰ میں اور بیگن بھی ۶۰ روپئے کلو مل رہاہے ۔اس بے گن سبزی کے بھی اچھے دن آگئے کہ ام البوا سیر کہی جانے والی سبزی اس مرتبہ پر پہونچ گئی ہے ۔ آج تم واقعی تقریر کے موڈ میں ہو ہم نے مانا کہ غصہ میں تمہاری اردو بڑی شستہ اور سلیس ہو جاتی ہے بتاؤ مجھے کیا کرنا ہے اب بھی میں تمہیں بتاؤں کہ کیا کرتا ہے ارے آٹا ختم ہونے کو ہے چاول بھی بس دوایک دن کے رہ گئے ہیں ۔بیسن ، سوکھی مٹر تو لاک ڈاؤن سے پہلے ختم ہو گئی تھی ۔میرا مطلب یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کھلتے ہی سارے لوگ ٹوٹ پڑیں گے تم ذرا جلدی دوکان چلے جاؤ گے تو ساری چیزیں سکون سے اور مناسب قیمت پر مل جائیں گی۔ پورا دن بیگم سامانوں کی فہرست بناتی رہیں۔ رات میں عشاء کے بعد بولیں ہاں دیکھو تیل کے لئے کیا کروگے سرسوں گاؤں میں رکھی ہے تو کیا ہوا جب بسیں بند ہیں راستے بند ہیں چکی بند ہیں تو وہاں سے تو آنے سے رہا تم دیکھ کر ۵ کلو والا کوئی تیل بھی مناسب سمجھ کر لینا ۔
صبح فجر بعد ایک پیالی چائے حلق سے اتار کر اس سے پہلے کہ بیگم پھر تقریر شروع کردیں یہ سوچے بغیر کہ میں ۶۸ برس کا ہوگیا ہوں مجھے زیادہ احتیاط کرنی چاہئے منا بنیے کی دوکان کی طرف چل پڑا پتہ چلا کہ لوگ یہاں تہجد پڑھ کے ہی آگئے ایک لمبی قطار جس میں مجھ سے عمر والے بلکہ مجھ سے ضعیف مرد و خواتین سماجی دوری کے لئے بنائے گئے لوگوں میں بصد صبر و احترام اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں ۔
واپس بھی نہیں جاسکتا تھا کہ بیگم کا کیا سلوک ہوگا معلوم نہیں پورے دو گھنٹے تک سراپا انتظار رہنے کے بعد پتہ چلا کہ آج صرف راشن کارڈ والوں کو اناج دیا جا رہا ہے ۔دوسری ضروری اشیا ء کے لئے کل آنا ہوگا سوچا بہانہ اچھا مل گیا گھر لوٹ آیا بیگم نے خالی ہاتھ دیکھ کر میرے ساتھ وہی سلوک کیا جو میرے جیسے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہوا ہوگا۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here