لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس سال رمضان میں عبادت اور صدقہ و خیرات کا رہے گا بڑا موقع

0
90

بغیر سخت ضرورت کے باہر جانے سے کریں گریز، فضول خرچی اورافطار پارٹی کی جگہ مدارس ،غرباء اور ضرورت مندوں کی کریں

دل کھول کر امداد ،علماء اور دانشوروں نے کی عوام و خواص سے درد مندانہ اپیل

سمریاواں ، سنت کبیر نگر (پریس ریلیز )اس وقت پوری دنیا کووڈ 19کے بحران سے متاثر ہے ،وبا ہے کہ گھٹنے اور جانے کا نام نہیں لے رہی ہے ، ہر انسان سہما ہوا ہے ، نہ دکھنے والا خطرہ سروں پر منڈلا رہا ہے ، ڈاکٹر روز نئے نسخے تجویز کررہے ہیں اصل مرض کے علاج میں صد فیصد کامیابی نہیں مل پارہی ہے ، طبی عملہ اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر دن رات محنت کررہا ہے، مذہبی پیشوا ، سیاسی رہنما، مدبرین ، مفکرین اور علماء و مشائخ سب دعا ، دوا اور پرہیز کی تلقین کررہے ہیں ، اسی درمیان مسلمانوں کی سب سے لمبی اور سب سے اہم عبادت روزہ کا مہینہ رمضان آگیا ،ہر سال اس مہینہ میں مسلمان پورے مہینہ ہر کام چھوڑ چھاڑ کر صرف عبادت اور روزہ میں مصروف رہتے تھے ، گھر ، بازار اور مسجد ہی میں سارا وقت گزرتاتھا ، اس مرتبہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے صرف گھر تک ساری عبادت محدود رہے گی، ایسے موقع پر تمام مکاتب فکر کے بااثر لوگوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بازار ،افطار پارٹی اور مساجد میں جمع ہونے کے بجائے سارا وقت گھر میں گزاریں ، عبادت ، تلاوت اور دعاؤں میں پورا وقت اپنے آپ کو مصروف رکھیں ۔آل انڈیا علماء بورڈ کے صدر مولانا شعیب احمد ندوی نے کہا کہاس مہینہ میں عبادت سب سے اہم چیز ہے ، نماز بھی ایک عبادت ہے ، حج بھی ایک عبادت ہے ، زکوۃ بھی ایک عبادت ہے لیکن روزہ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ عبادت پورے مہینہ بغیر کسی توقف کے چلتی ہے ، دن رات آدمی برائیوں سے بچ کر صرف عبادت میں اپنے آپ کو مشغول رکھتا ہے ، اس مرتبہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آپ کو زیادہ مواقع میسر ہیں ، حکومت کے احکامات کی پوری پابندی کریں اور گھر میں رہ کر اپنے روزوں کو اللہ کی قربت کا ذریعہ بنالیں ، مدرسہ تعلیم القرآن سمریاواں کے مہتمم مولانا منیر احمد ندوی نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کی وبا پھیلی ہوئی ہے ، اس لئے سنجیدگی کے ساتھ گھروں میں اپنے کو قید رکھیں ، چاند دیکھ کر جشن منانے اور ہجوم کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، پٹاخے چھوڑنے ، ٹہلنے گھومنے ، سیر و تفریح سے بچیں ، دوستوں یاروں سے بس موبائل سے بات چیت کے ذریعہ رابطہ رکھیں ، مساجد میں صرف وہی عملہ نماز اور تراویح میں شامل ہو جو رمضان سے پہلے شامل رہتا تھا ، نظام اور ضابطہ بنائے رکھیں ، باہر نکلنا اور میل ملاپ کرنا آپ کی صحت کے لئے نہایت نقصان دہ ہے ، جب بھی دل میں خواہش پیدا ہو کہ ہم بھی کاش مسجد میں نماز ادا کرتے تو دو چار رکعت گھر پر نفل نماز پڑھ کر اللہ سے دعاء کریں کہ وہ اس مصیبت کو جلد ختم کردے اور جب حالات سازگار ہوجائیں تو ایک ساتھ پھر عبادت کا لطف اٹھائیں ۔اجیار وکاس منچ کے جنرل سکریٹری مولانا مجیب الرحمن قاسمی نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں گھروں میں بھی وہی ثواب عطا کرنے کا وعدہ کیا ہے جو مسجدوں میں ملتا ، تو پھر ہمیں مسجد جانے کی ضد نے بچنا چاہئے اور اپنے علماء اور مفتیان کرام کی باتوں پر عمل کرتے ہوئے گھروں میں رہنا چاہئے اور اطباء اور سرکاری افسروں کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ساری عبادت گھر میں ہی کرنی چاہئے ، اس سال افطار پارٹی اور فضول خرچی سے بھی بچنا چاہئے کیوں کہ ہمارے بہت سے بھائی ضرورت مند ہیں ، لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کی روزی روٹی کا انتظام مشکل ہورہا ہے ، آپ نمود و نمائش کے بجائے اس موقع پر ضروت مندوں کا پیٹ بھریں گے تو آپ کو زیادہ ثواب ملے گا ، مسجد مسجد کے امام حافظ نصیر الدین نے کہا کہ احادیث میں کہا گیا ہے کہ گھروں کو عبادت سے آباد کرو ، شاید یہ بہترین موقع ہے جب ہم فرائض و واجبات کے ساتھ نوافل کی کثرت سے اپنے گھروں کو آباد کرسکتے ہیں ، ہمیں ہر حال میں انتظامیہ کا ساتھ دیتے ہوئے اپنی ساری عبادتیں گھر میں انجام دینی چاہئیں ، ضلع پنچایت ممبر محمد احمد نے کہا کہ باہر نکل کر اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو خطرات میں نہ ڈالیں ، احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ، گھر پر رہ کر ہلکی پھلکی ورزش کریں ، بچوں کی تعلیم و تربیت پر توجہ دیں ، جو وقت بچیں عبادت اور تلاوت میں اپنے آپ کو مصروف رکھیں ، موبائل ، انٹر نیٹ پر موتیں گننے سے بہتر ہے کہ مرنے کے بعد کی تیاری کریں ، ایک مسلمان کی اصل کامیابی آخرت کی کامیابی ہے ، یہ بڑا موقع ہے ، نیکیوں سے اپنی جھولی اور دامن بھر لیجئے ، صحافی ظفیر علی کرخی نے کہا کہ محکمہ صحت کورونا وائرس کو روکنے کے لئے پوری طرح مستعد ہے ، دن رات ایک کرکے ملک کے باشندوں کی زندگیاں بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ، آپ کو افواہوں پر توجہ نہ دیتے ہوئے ان کا ساتھ دینا چاہئے ، ہمت ، صبر ، اور احتیاط سے کام لیجئے آپ کورونا سے بھی جنگ جیت جائیں گے اور گھر وں میں رہ کر دن رات عبادت و دعا میں مصروف رہیں ہمارا اللہ بھی ہم سے راضی ہوجائے گا ، اور اللہ راضی ہوجائے تو ہمیں پھر کسی فکر کی ضرورت نہیں ، ہم سب اسی کے بندے اور غلام ہیں ، اس سے بڑا کارساز کوئی نہیں ہے ، اس وبا کی وجہ سے ساری خلقت پریشان ہے لیکن ہمیں امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے ، رات کے بعد دن ضرور نکلے گا اور مصائب کے بعد آسانیاں ضرور پیدا ہوں گی ، معروف اناؤنسر مولانا غفران احمد ندوی نے کہا کہ رمضان کا روزہ روز روز نہیں آتا ، سال میں یہ موقع ایک بار ہی آتا ہے اور اس میں ہر آدمی کو گیارہ مہینے کی غفلتوں اور گناہوں کی تلافی کرلینی چاہئے ، لاک ڈاؤن ہے ، تمام دروازے بند ہیں لیکن رب کا دروازہ ہر وقت کھلا ہوا ہے ، آپ اس کی چوکھٹ پر سر رکھ کر اپنا پورا مہینہ عبادت اور انابت میں گزار دیجئے ، ان شاء اللہ یہ مصیبت جلد ختم ہوگی اور پھر ساری دنیا میں رونق واپس آجائے گی ۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here