غزل

0
69

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

شوکت محمود شوکتؔ

باغ صحرا ہیں سمندر دشت ہیں
مسجدیں ویران، مندر دشت ہیں
ہو گیا ہے ہم پہ سایہ دشت کا
آنکھ میں جتنے ہیں منظر دشت ہیں
پھر وہی وحشت دل بے تاب کی
پھر وہی اپنا مقدر دشت ہیں
میں وفا کی راہ میں تنہانہیں
ساتھ میرے خار ، پتھر دشت ہیں
موسم گل راس کیا آئے مجھے
میں ہوں پاگل میرے اندر دشت ہیں
دشت جادہ دشت ہی رخت سفر
دشت منزل اور رہبردشت ہیں
نفرتیں شوکتؔ بڑھی ہیں شہر میں
اس لیے تو خون میں تر دشت ہیں

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here