غزل

0
133

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

 

ایڈوکیٹ متین طالب

کرکے عطا جہان میں جاہ و حشم مجھے
اس نے چھپاکے عیب کیا محترم مجھے
کرنی ہے داستانِ محبت رقم مجھے
یاد آرہے ہیں یار کے سارے ستم مجھے
ہو خوف جسکا ظلم پہ شمشیر کی طرح
اللہ تو نواز دے ایسا قلم مجھے
رکھی جبیں زمیں پہ مگر دل نہیں جھکا
کیسے ملے گا سجدے سے اس کا کرم مجھے
میں سچ کے راستے پہ اکیلا نکل پڑا
امید اب نہیں کہ ملے ہم قدم مجھے
بوڑھا شجر گیا تو تمازت ہی بڑھ گئی
جھلسا رہے ہیں اب تو جہاں کے ستم مجھے
رخصت تو کر رہا ہے توُ ہنستے ہوُئے مگر
زنجیر بن کے رو کے تری آنکھ نم مجھے
پہلے تو غرق کردیا آنکھوں کی جھیل میں
الجھا رہے ہیں اب تری زلفوں کے خم مجھے
طالبؔ میں خاکساری سےگر دور ہی رہا
اک دن کرے گا خاک انا کا بھرم مجھے
ناندورہ،9689342534

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here