[email protected]
موسی رضا۔۔ 9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
فریدہ انجمؔ
شب و روز اب تو میںایسا کروں
ترے بن کسی کو نہ سوچا کروں
خدا دے نہ ایسا مقدر مجھے
جو پوری نہ ہو وہ تمنا کروں
اسے دیکھ کر مسکرایا،تو کیا؟
وہ اچھا لگے دل کو، میں کیا کروں
کرے رشک مجھ پر تو حورِ بہشت
نہیں زندگی گر حسیں ،کیا کروں
تمہیں نے بھی توڑا ہے جب میرا دل
میں کیسے کسی پر بھروسا کروں
نگاہوںسے میری بہت دور ہو
تمہارے لئے راہ دیکھا کروں
گزرتی چلی جائوں انجمؔجدھر
وہیںاپنی منزل بھی دیکھا کروں
پٹنہ سٹی۔۸،رابطہ۔7739032672
ضضضض
Also read