غزل

0
56

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

عاقب حیدر معروفی

دل سے کوئی جدا نہیں ہوتا
ہاں مگر رابطہ نہیں ہوتا
وہ جو ہوتے ہیں عشق کے غدار
ان کا کوئی خدا نہیں ہوتا
جب تلک درد نہ ملے دل کو
عشق میں وہ مزا نہیں ہوتا
کاش ہوتے نہ زخمِ دل تازہ
کاش وہ پھر مِلا نہیں ہوتا
تم محبت ہو یا کہ عادت ہو
ہم سے یہ فیصلہ نہیں ہوتا
ہم تیرے پاس تو نہیں لیکن
پھر بھی کیوں فاصلہ نہیں ہوتا
جو محبت کی دھوپ میں سوکھے
وہ شجر پھر ہرا نہیں ہوتا
جانے یہ کس نے کہہ دیا عاقب
کوئی دل کا برا نہیں ہوتا

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here