9807694588موسی رضا۔
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
محمد فیروز عالم علائی
روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو انسان کی نفسیاتی تربیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے نفس کی طہارت،اس میں پیدا ہونے والی بیماریوں کی روک تھام اور نیکیوں میں سبقت حاصل کرنے کی طلب روزے کےبنیادی اوصاف میں سے ہیں،ساتھ ہی جسم کے کئی مسائل کا حل بھی ہے۔طبی ماہرین اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ روزہ مذہبی عبادت کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد کا سرچشمہ ہے۔
جدید سائنسی تحقیقات سے یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ صبح سے شام تک روزہ رکھنے اور بھوکا پیاسا رہنے سے انسان کے جسم میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اور یہ تبدیلیاں جسم، دماغ، صحت، قوت مدافعت اور اس کی بیماری پر کون سے قلیل المدت اور طویل المدت اثرات مرتب کرتی ہیں۔
زیر نظر مقالہ میں ہم روزے کے طبی فوائد !جدید میڈیکل سائنس کی روشنی میں کچھ اقوالِ ماہرین سے بحث کریں گے۔
قرآن حکیم میں روزے کی حکمت ان الفاظ میں بیان کی گئی ہے: وان تصومواخیرلکم ان کنتم تعلمون۔ یعنی تمہارے لئے روزہ رکھنا بہتر ہے اگر تم جانو۔ (البقرہ ١٨٤:٢)
دراصل یہاں” اگر تم جانو “سے اس امر کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے کہ اگر تم علم حیاتیات کو سمجھو تو تمہارے لئے بہتر ہی ہے کہ تم روزہ رکھو ، کیونکہ روزہ اپنے اندر بے شمار روحانی،نفسیاتی اور طبی فوائد رکھتا ہے ۔
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے کے طبی فوائد نہایت ہی جامع اور بلیغ انداز میں بیان فرمائے ہیں، آقائے کائنات فرماتے ہیں:
صومواتصحو ۔یعنی روزہ رکھو، تندرست ہو جاؤگے (مجمع الزوائد۔ج ۔٥,ص، ٣٤٤)
مذکورہ بالا آیت مبارکہ اور حدیث مبارکہ میں یہ لطیف اشارہ موجود ہے کہ روزہ صرف روح کی تطہیر ہی نہیں بلکہ صحت انسانی کے لئے بھی مفید چیز ہے اگر انسانیت روزے کی حکمتیں سمجھنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ آج جدید میڈیکل سائنس اور مغرب کے سأنسدانوں نے روزے کے طبی فوائد کے اثرات دریافت کرنے شروع کئے ہیں جن کا ذکر قرآن مجید، احادیث مبارکہ میں کںٔی سو سال پہلے بیان کیا جاچکا ہے ۔
**روزے سے جسم میں موجود زھر یلے مادوں کی صفائی :***
مغربی محقق ڈاکٹر ایلن کاٹ (Allan Cott)نے اپنی کتابFasting way of lifeمیں روزے کے متعلق کہا : fasting bring a wholes whole some physiological rest for the digestive tract and central rervous system and normalizes metabolismترجمہ روزے سے انسان کے نظام انہضام (معدہ) اور دماغی نظام کو مکمل طور پر آرام ملتا ہے، اور غذاکے ہضم کرنے کا عمل نارمل حالت پر آجاتا ہے۔
( Allan Cott (1977) fasting as a way of life . New York)
معروف ڈاکٹر شانتی رنگوانی کے مطابق” روزے کے دوران جسم میں کوئی خوراک نہیں جاتی اس لئے جسم میں نںٔے زہر یلے مادے پیدا نہیں ہوتے اور جگر پوری طور پر تندرستی سے پرانے زہر یلے مادوں کو جسم سے صاف کرتا ہے۔
(Rangwani , shanti ( December 1998) , the miracles of fasting in comparative Religion the Islamic voice )
اللہ اکبر!
حکیم حاذق ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ١٤ سو سال پہلے فرمایا : لکل شیٔ زکوٰۃ و زکوٰۃ الجسد الصوم ۔ یعنی ہرچیز کی زکوٰۃ ہے اور جسم کی زکوٰۃ روزہ ہے ۔( المعجم الکبیر ،ج۔ ٦. ص، ٢٣٨)
روزہ سے جسم اور خون کی کیمسٹری پر برے اثرات نہیں پڑتے:
روزہ رکھنے سے انسان کےجسم پر کوئی برے اثرات مرتب نہیں ہوتے۔عمان ( اردن) یونیورسٹی کے میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کے محقق ڈاکٹر سلیمان نے ١٤٠٤ھ کے رمضان میں صحت مند مسلمان رضا کاروں ( جن میں ٤٢ مرد اور٢٦ خواتین تھیں) پر ایک ریسرچ کیا جن کی عمر ١٥ سے ٦٤ سال کے درمیاں تھیں ۔ رمضان کے شروع میں وزن کںٔے گںٔے اور خون میں کولیسٹرول ، جنسی ہارمونز ، گلوکوز وغیرہ کو ناپا گیا پھر آخر میں یہ عمل دہرایا گیاتواس تحقیق کا نتیجہ یہ تھا کہ ان روزہ دار مردوں وخواتین کا ٤ سے ٦ کلو تک وزن کم ہوا لیکن خون میں تمام اجزاء کی مقدار بالکل نارمل رہی ۔( Solim( nov1987) the effects of fasting during Ramadan )
اسی طرح دوسری تحقیق تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس کے ڈاکٹر عزیزی نے ٩ لوگوں پر کی ، یعنی ١٧ گھنٹے کھانے پینے سے اجتناب کر نے کہ بعد نتیجہ یہ نکلا کہ جسم کے ہامونز ( Hormones) پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
(Aziz (Nov 1987) Evaluation of certain hormones and blood constituents’ during Islamic fasting month)
روزہ بیماری سے صحت یاب:
روزہ کی اہمیت و افادیت کا اندازہ پروفیسر نیکو لائی کے بیان سے یوں ہوتا ہے ، جو انہوں نے اپنی کتاب “صحت کی خاطر بھوکمیں ذکر کیا ہے وہ لکھتے ہیں :”کہ ہر انسان خاص طور پر بڑے شہروں میں رہنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ سال میں تین چار ہفتہ کھانا کھانے سے باز رہے تاکہ وہ پوری زندگی صحت یاب رہے ۔ ویسے تو قوم مسلم حکمِ خداوندی پر روزہ رکھتی ہے ، تاہم روحانی تسکین کے ساتھ ساتھ روزہ جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے ،دنیا بھر کے طبی ماہرین خصوصاً ڈاکٹر مائیکل، ڈاکٹر جوزف، ڈاکٹر سگمنڈ فرایڈ، ڈاکٹر سیمیوںٔسل الیگز ، ڈاکٹر ایم کلاٹیو وغیرہ نے ہزاروں کلینکل ٹراٹز کے بعد تسلیم کیا کہ روزہ سے انسان صحت یاب ہو تا ہے۔
روزہ اور چربی کا خاتمہ :
امریکہ کی یونیورسٹی آف فلوریڈا میں تین ماہرین غذائیت ۔۔۔ ڈگسں بین، مارٹن ویگمن اور ماںٔیکل گاؤ پچھلے دو برس سے اس امر پر تحقیق کررہے ہیں کہ جب انسان کںٔی دن کھانے پینے سے دور رہتا ہے اور فاقہ کرتا ہے تو انسانی جسم پر کس قسم کے اثرات پیدا ہوتے ہیں؟ رمضان المبارک کے مہینے سے متاثر ہوکر ان کی تحقیق کا آغاز ہوا ماہر غذائیات کا کہنا ہے کہ قدیم انسان بھی فاقہ کرتے تھے ،جب ان کے علاقے میں غذا کثرت سے ہوتی ،تو وہ خوب کھانا کھاتے ،مگر جب غذا نایاب ہوجاتی، تو قدیم انسان کںٔی دن فاقہ کرتے یہی وجہ ہے انسانی بدن کے خلیےبھوک اور قحط کا عمدگی سے مقابلہ کرلیتے تھے نتیجہ انسانی جسم کے مزید اعضاء ( چربی) خود بخود گھٹ جاتے تھے ۔
روزے سے عمر میں اضافہ اور بڑھاپا آنے کے عمل میں کمی :
روسی ماہر الابدان پروفیسر این نکٹین نےلمبی عمر سے متعلق اپنی اکسیردواکے انکشاف کے سلسلے میں، لندن میں ٢٢/ مارچ 1940ء کو بیان دیتے ہوئے کہا: اصول زندگی تین کام پر منحصر ہیں :اول :خوب محنت کیا کرو بشرطیکہ ایسا کام جو ذہنی طور پر بھی قوت بخشے۔دوم: کافی ورزش کیا کرو بالخصوص زیادہ تر چلنا پھرنا چاہیے ۔ سوم: غذاجو تم پسند کرو کھایا کرو لیکن ہر مہینے کم ازکم فاقہ ضرور کیا کرو۔
مزید میڈیکل تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ جسم کو مخصوص اوقات میں خوراک سے روکنے(fasting)کی وجہ سے جسم کو کینسر ,دل کے امراض ,شوگر، دفاعی امراض ( immune disorders) کے لاحق ہونے والےامکانات (Risks) کم ہو جاتے ہیں۔ اور ساتھ ہی انسانی جسم میں بڑھاپا آنے کے عمل ( agiug process)میں کمی آجاتی ہے ، بلکہ انسان کی زندگی لمبی ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ،جیسا کہ حال ہی world health .net۔کی شایعٔ شدہ رپورٹ میں ثابت کیا گیا۔
( Every other day fasting may Reduce cancer risk…11 -7-2012)
(World health.net ….23-5-2005)
روزہ اور اقوالِ ماہرین میڈیکل:
ڈاکٹر ہلوک نور باقی (ترکی):
روزے کا حیران کن اثر خاص طور پر جگر پر مرتب ہوتا ہے کیونکہ کھانا ہضم کرنے کے علاوہ جگر کے اور مزید پندرہ کام بھی ہوتے ہیں ۔
پروفیسر والٹر لونگو :(جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی ):
روزہ رکھنے سے آئی جی ایف ۔وزن کی سطح میں کمی آجاتی ہے اور جسم مرمت موڈ میں آجاتا ہے اور مرمت کرنے والےکںٔی جین جسم میں متحرک ہوجاتے ہیں۔
پروفیسر مورپالڈ اپنا واقعہ بیان کرتے ہیں: میں نے اسلامی علوم کا مطالعہ کیا اور جب روزے کے باپ پر پہنچا تو میں چونک پڑا کہ اسلام نے
اپنے ماننے والوں کو اتنا عظیم فارمولہ دیا ہے، اگر اسلام اپنے ماننے والوں کو اور کچھ نہ دیتا صرف یہی روزے کا فارمولہ ہی دے دیتا تو بھی اس سے بڑھ کر انکے پاس کوئی نعمت نہ ہوتی۔
ارتھ شاستر” “میں چندرگپت موریا” کے وزیر”چانکیہ” کا قول ہے:
میں نے بھوکا رہ کر جینا سیکھا اور بھوکا رہ کر اڑنا سیکھا ہے میں نے دشمنوں کی تدبیروں کو بھوکے پیٹ سے الٹا کیا ہے ۔
درج بالا حقائق واقوال سے یہ بات واضح ہو گئی کہ اسلامی تعلیمات واحکامات بنی آدم کے لئے دنیوی اور اخروی دونوں اعتبار سے سے بے شمار فوائد وبرکات کا سر چشمہ ہیں ۔ جدید سائنس جس پر آج تحقیق کرہا ہے اس کے فوائد ١٤ سو سال پہلے رحمت دوجہاں ، نور مجسم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اجاگر فرمایا تھا ۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ماہ رمضان المبارک کے فیضان سے مالا مال کرے آمین ثم آمین ۔۔۔۔
(مآخذ۔۔۔۔روزے کے روحانی اور طبی فوائد قرآن وحدیث اور میڈیکل سائنس کی روشنی میں۔از ڈاکٹر گوہر مشتاق)
( کلکتہ یونیورسٹی)۔۔۔Mob. 8910465097
[email protected]