یہ تخلیق اودھ نامہ کمپٹیشن میں شامل کی گئی ہے۔اپلوڈ ہونے کی تاریخ سے 20 دن کے اندر جس تخلیق کوسب سے زیادہ لائکس ملیں گے اسے بطور انعام 500 روپئے دئے جائیں گے۔ 100 لائکس سے کم حاصل کرنے والی تخلیق کو مقابلہ سے باہر سمجھا جائے گا۔ دیگر تفصیلات کے لئے مندرجہ ذیل نمبر پر رابطہ کریں
موسی رضا (9807694588)
شیخ نوید
ایک خوبصورت لڑکا جس کا نام راشد تھا وہ ایک مدرسہ کا طالب تھا جس کی وجہ سے سال میں صرف اور صرف دو یا تین مرتبہ گھر جاتا تھا۔ ایک مرتبہ کا واقعہ ہے کہ رمضان کی چھٹی مدرسہ میں 25 دن سے 45 دن کردیا گیا جس کی وجہ سے راشد کو زیادہ چھٹی ملگئی۔ اس چھٹی میں راشد اپنے دوستوں سے زیادہ مل نے لگا ۔اس کے کچھ خاص 5 دوست تھے جن کے نام طاہر، قاسم، ارشاد، شاہد، اور نوید ہیں۔ ان میں سے ایک کی بہن تھی جس کا نام انجم تھا اے طاہر کی رشتوں میں سے تھی۔
ان میں سے ہر ایک کو ایک عورت محبوبہ تھی-“طاہر کی جاسمین “” قاسم کی ریشمہ”” شاہدکی عائشہ””نوید کی صادقہ”اور ارشاد کی شادی طے ہو چکی تھی۔ راشد نے اس سے پہلے ایک لڑکی سے محبت کی تھی جس کا نام رافعہ تھا .راشد نے اس کی محبت میں مدہوش ہوکر اپنی ساری چھٹی اسی میں گزار دیا. آخرکار اس کے ساتھ ایک ایسا معملہ پیش آیا جس کی وجہ سے وہ اس کے ساتھ ملنے تک نہیں بلکہ بات کرنے تک من نہ تھا. اس کے بعد وہ ایک ایسی لڑکی کو دیکھا کہ وہ عورت راشد کو اتنا دیکھنے لگ گئی کہ راشد جب بھی اس کے بھائی کو نماز آنے کے لئ بلاتا ہے اس کی آواز سے وہ باہر آجاتی تھی اور اس کو دیکھنے لگتی ۔ اے سارا معملہ راشد غور کرنے لگا۔ اور آخر کار وہ بھی اس سے پیار کرنے لگا ۔وہ عورت کا نام انجم تھا اے طاہر کی رشتوں میں سے تھی۔
پیار کی مدہوش اس کو اتنا پاگل کردی کہ وہ تراویح چھوڑ کر صرف اس کو دیکھنے کے لے جاتا تھا۔ اس کو پتا تھا کہ اس کا بھائی طاہر ہر دن کالج جانے والے پھر بھی وہ طاہر کے گھر جاتا تھا اور طاہرکو بلاتاتھا تا کہ انجم باہر آجاۓ۔ اس طرح ان دونوں کے درمیان دھیرے دھیرے تعلق بڑھنے لگی، تعلق کے ساتھ ساتھ محبت بھی بھڑنے لگی۔ دھیرے دھیرے وہ بات کرنے لگے اس کی وجہ سے محبت اور بھی بڑھ نے لگی.
اس کے درمیان ایک ایسا وقت آ پہنچا کہ پھر اس کو مدرسہ جانا پڑا ۔ اس کا دل تو نہ کہتا تھا لیکن گھر کی اور مدرسہ کی مجبوری کی وجہ سے اس نے مدرسہ چل پڑا۔ بیچارہ ہر دن اس کی یاد میں کھویا رہتا ہے۔ راتوں نیند میں اسی کے خوابوں کو دیکھتا رہتا تھا۔ اے سب اس نے اپنا ساتھی کو بتایا ،اے سب باتوں کو سن کر اس نے راشد کو حیلہ دیا کہ وہ اسکو ایسے ہی محبت کرتے رہے۔
اس درمیان بقر عید کی چھٹی آگئی ، اس نے بہت زیادہ خوش ہوا اور گھر جانے کی تیاری کی ۔جیسے ہی وہ گھر پہنچا تو اس کو دیکھنے کی خواہش سے وہ اس گھر کی طرف جانا چاہا لیکن کچھ نہیں کر سکتا کیوں کہ اس کے ساتھ اس کے کلاس والے بھی آ ۓ تھے اس لۓ اسکو جانا نہیں ہو سکا آخرکار اس نے اس کے بھائی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات سے پتا چلا کے وہ کسی اور سے محبت کرنے لگي اور اس کے اپنے خواہشات بھی مکمل کی ہے۔ اے معملہ کی جانکاری کے بعد اس کا دل ٹوٹ گیا۔ اور فیصلہ کیا کہ اس سے کبھی بھی بات نہیں کریگا۔ افسوس سے بھرا دل اس کو اتنا دکھ پہنچایا کہ وہ رات بھر رونے لگا بیچارا کچھ نہیں کر سکتا اب اسکا دل مکمل دل ٹوٹ گیا اب اس کے لۓ کوئی عورت نہ رہی بیچارا اب اکیلا ہوگیا۔