کرو نا وائرس

0
90

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

 

ڈاکٹر مسعود جعفری

بنی آدم کو کھا گیا وائرس
ساری دنیا پہ چھا گیا وائرس
موت کی دھن سنا گیا وائرس
روشنی کو بجھا گیا وائرس
موت کا نام کردیا روشن
آدمی کو ہرا گیا وائرس
مار ڈالا تمام خوابوں کو
عشرتیں سب مٹا گیا وائرس
کتنے معصوم ہو گیئے خاموش
کتنے سنسار ڈھا گیا وائرس
بستیاں تھر تھرانے لگتی ہیں
شور ایسا مچا گیا وائرس
ہر طرف موت کی طنابیں ہیں
قہر اپنا دکھا گیا وائرس
موت کی آنکھ کو کھلی رکھ کے
زندگی کو سلا گیاوائرس
چار دن ہی کی زندگی ٹہری
جگ ہے فانی بتا گیا وائرس
جگمگاتے ہوئے مکانوں میں
کفن بردوش آگیا وائرس
شہر کے شہر ہوگئے ویراں
در و دیوار ڈھا گیا وائرس
گھر سے باہر نکل نہیں سکتے
دن بھی ایسا دکھا گیا وائرس
کوئی آیا نہ دیکھنے ہم کو
لاش ایسی جلا گیا وائرس
مژدہ مرگ ہی تھا ہونٹوں پر
ایسا نوحہ سنا گیا وائرس
دھول اڑتی ہے ہر طرف اب تو
قدر و قیمت گھٹا گیا وائرس
اس زمیں کو اجاڑ کر مسعود
آسماں کو رلا گیا وائرس
9949574641

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here