نظم

0
141

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

ایڈوکیٹ متین طالب

ہ ضرور لکھے گا
وقت کا مؤرخ جب بھی قلم اٹھائے گا
یہ ضرور لکھے گا یہ ضرور لکھے گا
آسمانی آفت سے
تھا چمن مصیبت میں
موت تھی کھڑی سر پر
لوگ تھے پریشاں سب
ڈر وبا کا تھا ایسا
قید تھے گھروں میں سب
یہ ضرور لکھے گا یہ ضرور لکھے گا
کچھ غریب مزدوروں
کی کہانی تھی ایسی
بے سہارا شہروں سے
وہ نکل پڑے پیدل
بھوک و پیاس کے مارے
بلبلاتے بچے تھے
یہ ضرور لکھے گا یہ ضرور لکھے گا
کچھ صحافیوں نے پھر
بیچ کر قلم اپنے
پیار کے گلستاں میں
بیج بوئے نفرت کے
امن کے جو دشمن تھے
بن گئے درندے سب
یہ ضرور لکھے گا یہ ضرور لکھے گا
بھول کر حقوق اپنے
ذات پات میں پڑ کر
امن کے پرندوں کو
نوچ کر کیا گھایل
ساتھ میں وزیروں کے
بادشاہ بھی تھا چپ
یہ ضرور لکھے گا یہ ضرور لکھے گا
اک دوانہ تھا طالبؔ
کہہ رہا تھا جو سب سے
دیکھنا جہاں والو
ظلم بڑھ گیا ہے اب
صبر ٹوٹ جائے گا
انقلاب آئے گا
یہ ضرور لکھے گا یہ ضرور لکھے گا
وقت کا مؤرخ جب بھی قلم اٹھائے گا
یہ ضرور لکھے گا یہ ضرور لکھے گا
ضضض

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here