غزل

0
83

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

زاراؔ طیب قاسمی جمشیدپوری

میں اب کیسے چھپاؤں گی دلِ برباد کا موسم
میری آنکھوں میں در آیا ہے تیری یاد کا موسم
بہاروں نے تو بھیجے تھے تو مجھے بھی خوشنما منظر
مگر پھر بھی نہیں بدلا دلِ ناشاد کا موسم
میرےمالک میرے اوپر کرم کی تان دے چادر
میرے ہونٹوں پہ ٹھہرا ہے فقط فریاد کا موسم
نہیں ہے حوصلہ مجھ میں اسے اب اور تکنے کا
نہ جانے کب بدل جائے نظر آباد کا موسم
ہوائیں خود غزل لکھیں ، بنے قاصد اگر خوشبو
گلوں پہ آکے رک جائے نگاہِ داد کا موسم
دلوں کی شاخ پر کیسے وفا کے پھول کھلتے ہیں
بہاروں جھوم کے دیکھو دلِ صیاد کا موسم
ضض

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here