صورتِ رمضان آئی رحمت پروردگار
دلاور حسین یقین فیض آبادی
لے کے اپنے ساتھ برکت کے خزانے بے شمار
صورت رمضان آئی رحمت پروردگار
نفل مثل فرض ہے، اک فرض ستر کی طرح
نیکیوں کی سارے عالم میں ہے اک فصل بہار
روزہ رکھنے سے معطر ہیںہمارے جسم و روح
اور قرآں کی تلاوت سے فضا ہے مشک بار
باعثِ تعظیم رمضاں تو ہے قرّآںکا نزول
رہنمائی پاکے جس سے ہوگا انساں با وقار
روزہ ہی ایسی عبادت ہے سبھی اعمال میں
جس کا بدلہ دے گا اپنے ہاتھ سے پروردگار
سنت و آداب کا اس میں اگر رکھیں لحاظ
بالیقیں روزہ بنا دے گا ہمیں پرہیزگار
اور خدا فرما رہا ہے جب ہدیً للمتقین
ہم ہدایت پائیں گے قرآن سے ،ہے اعتبار
عشرۂ اول ہے رحمت اور ثانی مغفرت
عاصی بخشے جائیں گے آخر بفضلِ کردگار
لیلۃ القدر اس قدر ہے باعث اجر و ثواب
جیسے گذرے ہوںعبادت میں مہینے اک ہزار
مغفرت تو عام ہے اس ماہ میں سب کے لئے
شرط ہے اپنے گناہوں پر رہیں ہم شرمسار
کلمۂ طیب نمازوروزہ و حج و زکوٰۃ
اصل میں ان پانچ پر ہے دین کا دارومدار
عید ہے سب کے لئے اور سب مناتے ہیں مگر
واقعی حقدار ہیں اس کی خوشی کے روزہ دار
اے خدا روزوں کے بدلے مجھ کو بھی حرمین کی
ہو زیارت کا شرف حاصل کم از کم ایک بار
اک دعا یہ بھی یقینؔاللہ سے مانگا کرو
آئے رمضان المبارک زندگی میں بار بار
9919089598