9807694588موسی رضا۔
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
اسلام آباد: کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی چپیٹ میں لے لیا ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی کے تمام کام تھم گئے ہیں۔ نہ یونیورسٹیز میں پڑھائی ہو پا رہی ہے اور نہ ہی پروگرام کا انعقاد۔ لیکن اس وبا نے جہاں لوگوں کے دست و پا باند ھ دئے ہیں وہیں کچھ افراد اور اداروں نے جدید تکنالوجی کی مدد سے ممکنہ امور و پروگرام کی انجام دہی کا آغاز کیا ہے ۔ ایسا ہی کچھ عمل ادارہ اکادمی ادبیات پاکستان نے بھی انجام دیا۔
آج اکادمی کے چیئرمین ڈاکٹر یوسف خشک، چیرمین اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد کی جانب سے آن لائن مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان اور بیرون پاکستان کے شعرا نے آن لائن اپنی شرکت درج کرائی۔ مشاعرہ اردو کے مشہور شاعر افتخار عارف کی صدارت میں ہوااور مہمان خصوصی کی حیثیت سے شفقت محمود وفاقی وزیر برائے تعلیم ، قومی تاریخ و ادبی ورثہ شریک ہوئے۔اس مشاعرہ میں جن شعرا وشاعرات نےکلام سنایا ان کے اسما اس طرح ہیں۔شائستہ نزہت، رباب تبسم، ابراہیم کھوکھر، راشدہ ماہین، بیرم غوری(کوئٹہ)، نذیر تبسم(پشاور)، یشب تمنا(برطانیہ)، تقی عابدی(کنیڈا)، سرفراز شاہد(اسلام آباد)، محمود الاسلام(بنگلہ دیش)، ناہید ورک(امریکہ)، مہ جبین غزل انصاری(برطانیہ)، نصیر احمد ناصر(بہاولپور)، امجد اسلام امجد(لاہور)،اشرف کمال(بھکر)، ڈاکٹر ایاز گل(سکھر)، خالد مسعود(لاہور)، ڈاکٹر فاطمہ حسن(کراچی)، سید نواب حیدر نقوی(امریکہ)، شبانہ یوسف(برطانیہ)، سید نواب حیدر نقوی(امریکہ)، ڈاکٹر والا جمال(مصر)، مس عشرت معین سیما(جرمنی)، بشریٰ فرخ(پشاور)، ارشد فاروق(فن لینڈ)، ناز بٹ(لاہور)، شبنم گل، عابد سیال(اسلام آباد)، فرتاش سید(ملتان)، شمس جعفری، عروج راجپوت(کنیڈا)، میر حاجن میر(سہون شریف)، صائمہ نورین بخاری، جلیل عالی، شائستہ حسن (ناروے)، افتخار عارف(اسلام آباد)۔